امید تھی کہ مخصوص نشستیں ہمیں مل جائیں گی، ہمارے سے نشستیں لے کر مینڈیٹ چوروں کو دے دیا گیا محمدآصف سعید ایڈووکیٹ
لاہور(نمائندہ سعی) رہنما پی ٹی آئی۔ محمدآصف سعید ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے دکھ اور مایوسی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ 39 امیدواروں کے نوٹفکیشن کو کسی نے چیلنج نہیں کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں امید تھی کہ مخصوص نشستیں ہمیں مل جائیں گی، ہمارے سے نشستیں لے کر مینڈیٹ چوروں کو دے دیا گیا، سپریم کورٹ فل بینچ بیٹھ کر ریوو کرتا تو ہمیں اعتراض نہ ہوتا۔محمد آصف سعید ایڈووکیٹ نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترامیم کا فیصلہ سب سے پہلے ہونا چاہئے تھا، یہ تاریخ اور قانون کی کتابوں کو کبھی نہیں سنا تھا کہ 13 ججز کا فیصلہ 7 ججز ختم کر دیں، پی ٹی آئی 859 حلقوں سے الیکشن لڑا، 15 فروری کو ہمارا آزاد امیدواروں کا نوٹفکیشن ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے فورا سنی اتحاد میں شمولیت والے ڈاکومنٹس الیکشن کمیشن میں جمع کروا دئے تھے، 22 فروری کو الیکشن کمیشن نے 78 سیٹیں جو ہمیں ملنی تھی چھوڑ کر باقی پارٹیوں کو دے دی، یہ سیٹیں خالی بھی رکھی جا سکتی تھی، اس بار جیتی ہوئی سیٹوں سے زیادہ سیٹیں ملی ہیں۔ محمد آصف سعید ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن گئے اور ہمارے ایم این ایز کا نوٹفیکیشن جاری کیا گیا تھا، ہمارا وہ نوٹفکیشن آج بھی انٹکٹ ہے، کوئی یہ نہ سوچے کہ کل کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کے امیدوار آزاد ہیں، وہ ابھی بھی سنی اتحاد کا حصہ ہیں، سپریم کورٹ کے سٹے کے بعد الیکشن کمیشن نے اپنا پراسس روک لیا تھا۔رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ باقی صوبوں کے نوٹفکیشن جلد جاری کئے جایئیں، ہم ریسروو سیٹیں مانگ رہے ہیں جو ہمیں نہیں ملی، عدلیہ سے ہمیں مایوسی ہوئی ہے، انصاف کا حصول آج پاکستان میں جتنا مشکل ہے پہلے اتنا مشکل نہیں تھا، لوگوں کو ناانصافی ملی، ہمیں بہت افسوس ہے، پی ٹی آئی کے بغض میں اتنی حدیں کراس مت کریں۔انہوں نے کہا کہ ہم چیف جسٹس سے پرذور اپیل کرتے ہیں کہ عدالت پر تو نظر رکھیں، یہ دن گزر جاتے ہیں لیکن لوگ لیگسی چھوڑ جاتے ہیں۔
سپریم کورٹ کے فیصلے سے دکھ اور مایوسی ہوئی، رہنما پی ٹی آئی۔ محمدآصف سعید ایڈووکیٹ
